Wednesday, July 7, 2010

جشن باب العلم


 جشن با ب العلم
مدرسہ باب العلم نوگانواں سادات میں آج بتاریخ ۳/جولائی۲۰۱۰ ولادت با سعادت حضرت علی ابن علی طالب علیہ السلام کی مناسبت سے ایک محفل مقاصدہ منعقد ہوئی جس میں صدارت حجۃ الاسلام مولانا سید مسرور عباس عابدی قمی امام جمعہ والجماعت شیعہ جامع مسجد نوگانواں سادات نے کی محفل کی ابتدا تلاوت قرآن کریم سے قاری محمد یاسین متعلم مدرسہ باب العلم نے کی اور نعت کے بعد مھمان خصوصی حضرت حجۃالاسلام والمسلمین حاج آقای غلام رضا مھدوی نے تقریرکی جس میں موصوف نے سیرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا ہم جس طرح امیر المومنین علیہم السلام سے محبت کرتے ہیں اگر ان کی سیرت پر بھی عمل کریں تو سچے پیرو اور مطیع کہلائے جا سکتے ہیں اس جشن میں ہندوستان کے مشہور و معروف شعرائ نے اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیا جن میں بعض اشعار یہ ہیں
وہ میرا باباہے ٹھکرائی خدائی جس نے
رکھ کے سرسجدہ میں توحید بچائی جس نے
تقی  نوگانوی
درددل درد جگر فاقے اسیری بیکسی
اتنے کانٹوں پر نماز شب ادازینب (ع) نے کی
موج  سہارنپوری
تفریق قوم ذھنوں سے اپنے مٹائیے
علم وعمل کی بستی میں شمع جلائیے
شاکر  منگلوری
غرور تاج محل کتنا تلملایا ہے
کسی غریب نے جب تعزیہ بنایا ہے
نیر  سرسوی
آقانے اپنی زندگی غر بت میں کاٹ کر
دنیا کے ہر غریب کی غربت خرید لی
غلام  حسنین قنوجوی
گرتی نہ کبھی مصرکے بازار کی قیمت
یثرب میں جوپیداعلی اکبر نہیں ہوتے
نجف  مظفرنگری

پاؤں چلنا بھی نہ سیکھی تھی محمد کی نماز
اس زمانے کا مسلمان ابوطالب ہے
عباس سلمہ سرسوی
مولائے کائنات ہیں جرار آج تک
نازاں ہیں جس پہ احمد مختار آج تک
نسیم  الحسن باقری
یہ کائنات شرف ختم ہوگئی ہوتی
حسین ابن علی کا جو غم نہیں ہوتا
میرشرف میر باقری
سازشوں میں دامن کرب وبلا تھامے رہے
ہم نے اپنے شہر کو کوفہ نہیں ہونے دیا
پیکر  سنبھلی
جسدم سنایہ شہ نے خیمے لگالئے ہیں
فوراًسلام بھیجا کعبہ نے کربلاکو
ڈاکڑ نسیم الظفر  سنبھلی
رک نہیں سکتااندھیرے دل میں عشق اھلبیت
عشق  اھلبیت کو قلب منو ر   چائیے
گلزار  چھولسی
ستم کا تیر آکر گردن ا سلام پر لگتا
اگر بے شیر کو سرور ہٹالیتے نشانے سے
رضی  بسوانی
اس محفل کے د وسرے مھمان گرامی جناب ڈاکٹر سید نذر عباس صاحب کے علاوہ مدرسہ باب العلم کے استاد اور اراکین بھی موجود تھے محفل صبح ساڑھے تین بجے تک چلتی رہی اور آخر میں مولانا افضال حسین صاحب نے دعائیہ کلمات کہتے ہوئے مومنین کا شکریہ ادا کیا